۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
ہالینڈ

حوزہ/ ہالینڈ کی دس غیر سرکاری تنظیموں نے اپنی حکومت کے خلاف تل ابیب سے تعلقات اور حمایت کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ان تنظیموں نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مبینہ "نسل کشی" کو روکنے اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہالینڈ کی دس غیر سرکاری تنظیموں نے اپنی حکومت کے خلاف تل ابیب سے تعلقات اور حمایت کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ان تنظیموں نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مبینہ "نسل کشی" کو روکنے اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔

یہ مقدمہ دی ہیگ کی ضلعی عدالت میں پیش کیا گیا، جس میں فلسطینی اور یہودی تنظیمیں بھی شامل تھیں۔ تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہالینڈ اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات معطل کرے، ہتھیاروں کی برآمد پر پابندی عائد کرے، اور غاصب اسرائیلی بستیوں سے روابط ختم کرے۔

قانونی مشیر احمد ابو فول نے ترک خبر رساں ایجنسی "اناطولی" کو بتایا: "ہم عدالت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ حکومت کو اسرائیل کے لیے اسلحے کے لائسنس معطل کرنے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں میں شمولیت روکنے کا حکم دے۔"

انہوں نے کہا کہ حکومت نے خود اسرائیل کے غزہ پر قبضے کو غیر قانونی قرار دیا ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ وہ اس غیر قانونی قبضے کی حمایت کیوں جاری رکھے ہوئے ہے۔ احمد ابو فول نے غزہ کی موجودہ صورتحال کو "تباہ کن" قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگ بھوک اور قحط سے دوچار ہیں، اور یہ حالات جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیے جا رہے ہیں۔

وکیل ووٹ البرز کے مطابق، اکتوبر 2023 سے غزہ میں تصدیق شدہ اموات 44 ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں، جبکہ غیر سرکاری اندازوں کے مطابق 2 لاکھ سے زائد افراد غذائی قلت، بیماریوں اور دیگر وجوہات کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔

تنظیموں نے عدالت کو اسرائیلی آبادکاروں کو ہتھیار فراہم کرنے، غیر قانونی بستیوں کی توسیع اور فلسطینیوں کے خلاف حملوں کے شواہد بھی پیش کیے۔ مقدمے میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ عدالت حکومت کو بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں میں شمولیت سے روکنے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا حکم دے گی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .